یوکرین کا روس پر ایک ہی دن  میں پچاس  سے زیادہ میزائل حملوں کا الزام

یوکرین کا روس پر ایک ہی دن  میں پچاس  سے زیادہ میزائل حملوں کا الزام


یوکرین نے کہا ہے کہ روس نے پیر کی صبح کو اس پر 50 سے ذیادہ میزائلوں پر حملے کیے جس سے بیشتر  علاقوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یوکرین کی فوج نے بتایا ہے کہ جمعرات کی صبح 7:00 بجے سے روس نے بیشتر  اوقات میں میزائلوں سے حملے کیے جن میں اہم انفراسٹرکچر کو ٹارگٹ  بنایا گیا۔

روس کے حملوں کے بعد دارالحکومت کیئف میں بجلی اور پانی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔

یوکرینی ایوان صدر کے نائب سربراہ کریلو تیموشینکو نے کہا کہ ’روسی انتہا پسندوں نے یوکرین کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی تنصیبات پر شدید حملے کیے۔‘ 

بحیرہ اسود میں روسی بحری بیڑے پر ڈرون حملوں کا الزام کیئف پر عائد کرنے کے بعد روس نے یوکرین پر راکٹس برسائے ہیں۔

بحری بیڑے پر حملے کو بنیاد بناتے ہوئے روس نے سنیچر کو یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمد کا معاہدہ معطل کرنے کا علان کیا تھا۔

خیال رہے کہ جولائی میں روس اور یوکرین نے اناج اور کھاد کی برآمدات کے لیے بحیرہ اسود کی یوکرینی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ 

یوکرینی انفراسٹرکچر کے وزیر اولیکزانڈز کبراکوف نے ت

ٹوسٹر پر ٹویٹ کیا کہ 40 ٹن اناج سے بھرے کنٹینر نے یوکرینی بندرگاہ سے آج (پیر) کو ایتھوپیا کے لیے روانہ ہونا تھا جو قحط سالی کے دہانے پر ہے۔

’لیکن روس کی جانب سے اناج کوریڈور کی رکاوٹ کے باعث برآمد ناممکن ہو گئی ہے۔‘