لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان معمولی زخمی


 پی ٹی آئی  کے چیئرمین عمران خان جمعرات کو کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوگئے۔ ان کی ٹانگ پر گولی لگی ہیں اور وہ لاہور کے شوکت خانم ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف  کے کئی رہنماؤں نے اس واقعہ کو عمران خان کے قتل کی منصوبہ  قرار دیا ہے۔

 عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا واقعہ 3 نومبرجمعرات کی سہہ پہر اس وقت پیش آیا جب پاکستان  کا لانگ مارچ وزیرِ آباد میں اللہ والا چوک پر پہنچا اور وہ لوگوں سے خطاب کرنے والے تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ کنٹینر کے نیچے سے کی گئی۔

زخمی ہونے والوں میں پاکستان تحریک انصاف  کے رہنما فیصل جاوید بھی شامل ہیں جبکہ پارٹی کے کچھ مقامی رہنما بھی زخمیوں میں شامل ہیں

دوسری طرف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف  عمران خان کو شوکت خانم ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جو کہ لاہور میں ہیں جہاں ڈاکٹر فیصل سلطان کی سربراہی میں چار رکنی میڈیکل بورڈ ان کا علاج کرے گا۔

فائرنگ کے وقت کنٹینر پر موجود صحافی  نے بتایا کہ گولیاں چلنے کے بعد کنٹینر کے اندر اور باہر شدید افراتفری کا عالم تھا۔ کنٹینر میں موجود پاکستان تحریک انصاف  کے رہنماؤں میں چیخ و پکار تھی کہ عمران خان کو گولی لگ گئی ہے اور انھیں وہاں سے  باہر نکالنے کے لیے راستہ بنایا جائے۔

 بتایا گیا ہے کہ حملہ میں تین افراد ملوث ہیں جن میں سے ایک کو ہج نے پکڑ کے پولیس کے حوالے کیا ہے۔ مقامی میڈیا پر ایک انٹرویو میں مبینہ حملہ آور بولتا  ہے کہ وہ عمران خان کو اس لیے قتل کرنا چاہتا تھا کہ ’وہ قوم کو گمراہ کر رہے ہیں۔‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے ارکان اس واقعہ کے فوراً  بعد غیر رسمی بات چیت ہوئی جس کے بعد وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت سے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی جائے۔

 پاکستان تحریک انصاف  کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہیں۔ اسد عمر کے مطابق اس واقعے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔  

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنما احمد چھٹہ اور مینیجر راشد شدید زخمی ہیں۔